نئی شرائط سے بھکاریوں، غیرقانونی امیگریشن کی روک تھام ہوگی،وفاقی وزیر داخلہ

Entertainment encompasses a wide array of activities and experiences designed to captivate and engage individuals, providing enjoyment, amusement, and diversion from everyday routines. It includes forms such as movies, television shows, music, literature, video games, sports, theater, live performances, art exhibitions, and more. Entertainment is a vital part of culture and society, allowing people to unwind, connect with emotions, learn, and be inspired
چین میں 17 سالہ لڑکی کے بطور سروگیٹ 50 برس کے شخص کے جڑواں بچوں کو جنم دینے پر ہنگامہ
بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) چین سے ایک ایسا واقعہ سامنے آیا ہے جس میں ایک 17 سالہ لڑکی نے 50 سالہ شخص کے لیے سرروگیٹ ماں اور انڈے فراہم کرنے والی کے طور پر دونوں کردار ادا کیے۔ رپورٹس کے مطابق اس شخص نے لڑکی کو جڑواں بچوں کے حمل کے لیے نو لاکھ یوآن (تقریباً ساڑھے تین کروڑ روپے) ادا کیے۔ یہ معاملہ سوشل میڈیا پر شدید غم و غصے کا باعث بنا۔
نیوز 18 کے مطابق 24 مارچ کو اینٹی ٹریفکنگ ایکٹیوسٹ شانگوان ژینگی نے سوشل میڈیا پر اس کی تفصیلات شیئر کیں۔ ان کے مطابق یی اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی یہ لڑکی گوانگژو شہر میں ایک ایجنسی کے ذریعے سرروگیٹ مادر بنی اور جڑواں بچوں کو جنم دیا۔ ایکٹیوسٹ نے بچوں کے پیدائشی سرٹیفکیٹس، "گارنٹیڈ کامیابی معاہدہ" اور دیگر سرروگیٹی سے متعلق دستاویزات بھی فراہم کیں۔
رپورٹ کے مطابق لڑکی کا تعلق سیچوان صوبے کے لیانگشان یی خود مختار پریفیکچر سے ہے، جہاں وہ مئی 2007 میں پیدا ہوئی۔ اس نے 2 فروری کو گوانگڈونگ صوبے میں جڑواں بچوں کو جنم دیا۔ ایمبریو ٹرانسفر کے وقت اس کی عمر صرف 16 سال تھی۔
بچوں کے والد جن کا صرف خاندانی نام لونگ بتایا گیا ہے، جیانگشی صوبے کے 50 سالہ رہائشی ہیں۔ لونگ نے گوانگژو جونلان میڈیکل ایکوئپمنٹ کمپنی کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا، جس میں سات لاکھ 30 ہزار یوآن سرروگیٹ فی کے طور پر ادا کیے گئے۔ معاہدے میں جڑواں لڑکوں کی شرط بھی شامل تھی۔
معاہدے میں یہ بھی درج تھا کہ لڑکی سرروگیٹ ماں کے ساتھ ساتھ انڈے بھی فراہم کرے گی ۔ لونگ جو غیر شادی شدہ ہے، نے لڑکی کو اپنی بیوی ظاہر کرتے ہوئے بچوں کے پیدائشی سرٹیفکیٹس اور گھریلو رجسٹریشن حاصل کیے۔ اس نے نو لاکھ سے زائد یوآن ادا کیے، لیکن یہ واضح نہیں کہ لڑکی کو اس میں سے کتنی رقم ملی۔
گوانگژو میونسپل ہیلتھ کمیشن نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اگرچہ چین میں سرروگیسی پر واضح پابندی نہیں ہے، لیکن مختلف قوانین اس عمل کو ممنوع قرار دیتے ہیں۔
Comments
Post a Comment